ثمینہ راجہ – جموں کشمیر

“تو گویا آپ مہاراجہ کے اُس عبوری اور انتظامی نوعیت کے اُس الحاقِ ہندوستان کے فیصلے کی اصولی طور پر تائید کرتے ہیں ؟ اور کیا ستر سال گزرنے کے بعد بھی اُس فیصلے کو اپنی نظر میں درست فیصلہ مانتے ہیں یا آپ کے موقف میں کوئی تبدیلی آئی ہے؟”

جواب :-
(تحریر ثمینہ راجہ – جموں و کشمیر)

مہاراجہ ھری سنگھ دنیا کے ھر قانون اور ضابطے کی رو سے ریاست جموں و کشمیر کا آئینی، قانونی، جائز اور مسلمہ حکمران تھا –
26 اکتوبر 1947 کو جب مہاراجہ ھری سنگھ نے بھارت کے ساتھ الحاق کیا تو اس کے پاس اور کوئی آپشن نہیں تھا – پاکستان کی فوج اور قبائلی جتھے ریاست کے اندر دندناتے پھر رھے تھے، ھزاروں معصوم شہریوں اور سرکاری افسران کو قتل کیا جا چکا تھا، ھر طرف عورتوں کی عصمت دری ھو رھی تھی، ھزاروں عورتوں کو اغوا کر لیا گیا تھا، سرکاری دفاتر، پولیس چوکیوں اور غیر مسلم شہریوں کے گھروں اور کاروباری اثاثوں کو لوٹ کر نذر آتش کر دیا گیا تھا اور پاکستان کے ساتھ ملے ھوئے ریاستی گماشتوں نے مذھب کے نام پر ریاستی فوج میں بھی بغاوت کروا دی تھی اور ریاست کے مسلم فوجی ان حالات میں ریاست کا دفاع کرنے کا اپنا فرض ادا کرنے کے بجائے پاکستانی فوج اور قبائلی بلوائیوں کے ساتھ مل گئے تھے – چنانچہ معصوم شہریوں کے قتل اور خصوصاً غیر مسلم آبادی کو صفحہ ھستی سے مٹنے سے بچانے کی غرض سے مہاراجہ ھری سنگھ کے پاس دو ھی آپشن تھے:
1. یا تو بے بسی کی تصویر بن کر ملک اور قوم کو حالات کے رحم و کرم پر چھوڑ دیتا –
یا
2. کسی برتر فوجی قوت کو مدعو کر کے پاکستانی فوج اور قبائلی جتھوں کا مقابلہ کرواتا –

image

مہاراجہ نے دوسرے آپشن کا انتخاب کیا –
قارئین کرام –  اگر آپ مہاراجہ کی جگہ پر ھوتے تو آپ ایسے حالات میں کیا کرتے؟
مہاراجہ کا فیصلہ اس وقت کے حالات کے تناظر میں بالکل درست تھا اور اگر مہاراجہ یہ کڑوی گولی نہ کھاتا تو ریاست جموں و کشمیر کے اندر ایک بھی غیر مسلم زندە نہ بچتا –
ستر سال کیا، ستر سو سال گزرنے کے بعد بھی غیر جانبدار مبصرین اور مؤرخین مہاراجہ کے فیصلے کو درست ھی قرار دیں گے –
مہاراجہ کا 26 اکتوبر 1947 کا فیصلہ درست تھا اور ضروری بھی تھا – اگر مہاراجہ یہ فیصلہ نہ کرتا تو ریاست اور ریاست میں بسنے والے تمام غیر مسلم ھمیشہ ھمیشہ کیلئیے فنا ھو جاتے –
(ثمینہ راجہ – جموں و کشمیر)

Author: News Editor

اپنا تبصرہ بھیجیں

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.