سابق وزیر صحت عامہ آزاد کشمیر سردار قمر الزمان خان کی طرف سے وقار نور پر قادیانی ہونے کے انکشاف

سابق وزیر صحت عامہ آزاد کشمیر سردار قمر الزمان خان کی طرف سے وقار نور پر قادیانی ہونے کے انکشاف پر نئی بحث چھڑ گئی۔ باغ کے علماء کرام کی مشاورت بھمبر کے علماء اکرام سے رابطے تیز کر دیئے۔ قادیانیوں کی خفیہ سرگرمیاں بے نقاب ہونا شروع ہو گئی۔ قادیانیوں کو غیر مسلم اقلیت قراد دینے کیلئے آئینی ترمیم اسمبلی میں پیش کرنے کا مطالبہ زور پکڑ گیا۔ باغ کے علما ئے کرام مشائخ خضرات نے قانون سازی کے لیے وزیر اعظم کے اقدامات کو بھی سہرایا۔ مرزا غلام احمد قادیانی کے پیر کاروں کے خلاف موثر حکمت عملی اپنانے کے لیے آج جمعہ کے خطبات میں موضوع بحث بنایا جائے گا۔ کرنل وقار سچے مسلمان ہیں تو مرزا غلام احمد قادیانی کو سرعام کافر بولیں اور عقیدہ ختم نبوت کا اقرار کریں۔تعلیمی اداروں کے اندر مشکوک سرگرمیاں قابل مذمت ہیں۔ تحفظ تحریک ختم نبوت کے لیے تمام مسلمان یک زبان ہیں آئینی ترمیم کے ذریعے قادیانیوں کو غیر مسلم قراد دینا ہماری حکومت کی ذمہ داری ہے۔ مشکوک سرگرمیاں قابل مزمت ہیں۔ تفصیلات کے مطابق کرنل وقار نور کی باغ کے تعلیمی درس گاہ میں ضلعی آفیسران کا جائزہ اجلاس مہنگا پڑھ گیا تمام مکاتب فکر کے لوگوں نے تعلیمی ادارے کے اندر غیر رسمی سرگرمیوں کی شدید الفاظ میں مذمت کر رہے ہیں۔ جبکہ دوسری جانب سردار قمر الزمان خان کی طرف سے کرنل وقار نور کے حوالے سے بات نے نئی بحث چھیڑ دی۔ باغ کے معروف عالم دین خضرات مولانا مفتی ابرار احمد شائق نے صحافیوں سے بات چیت میں کہا کہ مولانا عبدالمنان گوہر نے سوشل میڈیا پر اپنے تحفظات کا اظہار کیا جبکہ میں آپ کو بتا رہا ہوں کہ قادیانی خفیہ طریقے سے اپنی سرگرمیان کرتے ہیں اور بظاہر یہ خود کو مسلمان بھی کہتے ہیں لیکن یہ مسلمان نہیں سردار قمر الزمان خان نے اپنا فرض ادا کیا اب ہم سب کا دینی فریضہ ہے اس کے محرکات کو ہم بے نقاب کر یں انہون نے کہا کہ ہم عقیدہ ختم نبوت کے تحفظ کے لیے کسی بھی قربانی سے ذریخ نہیں کرتے وزیر اعظم کی طرف سے اس آئین کا حصہ بنانے کی بھر پور حمایت اور ان کے اقدامات کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔اور یہ امید کرتے ہیں کہ وہ آئین سازی جلد کریں گے۔ انہوں نے ایک سوال میں کہا کہ علمائے کرام جمعہ کے خطاب میں زور دیں کہ حکومت ان سازشوں کو لگام دے نہیں تو یہ کوئی معمولی بات نہیں۔خواتین یونیورسٹی پر ہمارے اور بھی تحفظات ہیں۔طالبات کے لیے یکساں لباس نافظ کیا جائے۔ اسلامی اقدار کی خفاظت تما م مسلمانوں کا مذہبی فریضہ ہے۔ جامعہ خواتین میں طالبات اور فی میل فیکلٹی کا پینٹ کورٹ لگانا مناسب بات نہیں جانسلر کو اس کا نوٹس لینا چاہیے۔

Author: News Editor

اپنا تبصرہ بھیجیں

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.