آئندہ مالی سال کے دوران ترقیاتی اخراجات کو بھی کمپیوٹرائز ڈ کر دیا جائے گا۔ڈیٹر جنرل آف پاکستان و آزاد جموں وکشمیر جاوید جہانگیر

مظفر آباد( اپنے نمائندے سے)ڈیٹر جنرل آف پاکستان و آزاد جموں وکشمیر جاوید جہانگیر کو آزاد کشمیر کے اکاؤنٹنٹ جنرل حسابات محمد ایاز خان اور ڈائریکٹر جنرل آڈٹ عزیز الرحمن نے محکمہ حسابات میں اصلاحات آڈٹ پلان 2016-17، 2017-18اور دیگر معاملات پر تفصیلی بریفنگ دی ۔ اس موقع پر کنٹرول جنرل اکاؤنٹس پاکستان شگفتہ خانم ، ڈائریکٹر آڈٹ محمد صادق چوہدری، ڈپٹی ڈائریکٹر آڈٹ محمد الطاف نقوی اور دیگر متعلقہ حکام بھی موجود تھے ۔ ڈائریکٹر جنرل حسابات محمد ایاز خان نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ آئندہ مالی سال کے دوران ترقیاتی اخراجات کو بھی کمپیوٹرائز ڈ کر دیا جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ ملازمین کی تنخواہیں اور پنشن کو کمپیوٹرائزڈ کر دیا گیا ہے اور جی پی ایف فنڈ اور پنشن کے معاملات میں مزید بہتر لائی جارہی ہے تاکہ پنشنرز کو مشکلات سے نجات مل سکے اور سہولیات میسر آسکیں ۔ انہوں نے بتایا کہ 75فیصد ملازمین کے کھاتے مکمل ہو چکے ہیں ۔انہوں نے بتایا کہ عملہ کی کمی کے باوجود ملازمین کی کارکردگی بہتر ہے ۔ انہوں نے کہا کہ دفتری مکانیت کا بھی معاملہ بھی کونسل سیکرٹریٹ سے اٹھایا جائے تاکہ دفتری مکانیت پوری ہونے سے حسابات کے دفاتر ایک جگہ پر ہو سکیں گے ۔ بریفنگ دیتے ہوئے ڈائریکٹر جنرل آڈٹ آزاد جموں وکشمیر عزیر الرحمن نے بتایا کہ 462دفاتر میں سے 30نومبر 2017تک 203دفاتر کا آڈٹ مکمل کر لیا گیا ہے جبکہ 2017-18میں مجلس حسابات عامہ کے 6اجلاس منعقد ہو چکے ہیں ۔ انہوں نے بتایا کہ 2017-18کے دوران 123.498ملین روپے کی ریکوری لائی گئی ہے ۔ جوگزشتہ سال کی نسبت بہتر رہی ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ ریکوری کے نظام میں مزید بہتری لائی جارہی ہے ۔ بریفنگ کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے آڈیٹر جنرل آف پاکستان و آزاد کشمیر جاوید جہانگیر نے کہا کہ آئندہ مالی سال میں تمام ترقیاتی اخراجات کو بھی کمپیوٹرائزڈ کیا جائے اور تنخواہوں ، پنشن اور جی پی ایف فنڈ کی کمپیوٹرائزیشن کو بھی مزید بہتر بنانے کی ہدایت کی ۔ آڈیٹر جنرل آف پاکستان نے کہا کہ محکمہ حسابات کی دفتری مکانیت کے معاملہ کو آزاد جموں وکشمیر کونسل سیکرٹریٹ کی سطح پر اٹھایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ حسابات ، آڈٹ میں سٹاف کی کمی کو پورا کیا جائے گا اور اور سٹاف کی ٹریننگ کو بھی یقینی بنایا جائے تاکہ ملازمین کی کارکردگی میں اضافہ ہو اور وہ بہتر رزلٹ دے سکیں ۔ انہوں نے کہا کہ ریکوری میں مزید بہتری لائی جائے اور گورنمنٹ سیونگ میں اضافہ کرنے کے اقدامات کیے جائیں اس سے پرفارمنس بھی بہتر ہوگی ۔ آڈیٹر جنرل نے کہا کہ سروس ریکیوری میں مزید بہتری لائیں ۔ اس سے امیج بھی بہتر ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ مالیاتی مینجمنٹ میں مزید بہتری لانے کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ حسابات کی دفتری مکانیت ، سٹاف کی کمی اور ریکوری معاملات کو کونسل کی سطح پر اٹھایا جائے گا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.