ایشیائی ترقیاتی بنک نے پشاور میٹرو بس منصوبے کو شفاف قرار دے دیا

نصوبے پر کام تیز، 5 ستمبر سے سروس شروع ہو جائے گی ،میڈیا رپورٹس
ایشیائی بینک نے بی آر ٹی منصوبہ کو شفاف قرار دیا ہے۔اور کہا ہے کہ بینک کی جانب سے کمپنیوں کی شارٹ لسٹ تیار کی گئی تھی۔ایشیائی تریقاتی بینک کے بوڑد آف ڈائیریکیٹر کے حالیہ اجلاس میں اس پر بھی غور کیا گیا۔۔پشاور ہائیکورٹ کی روشنی میں نیب کی جانب سے اس ضمن میں تحقیقات بھی کی جا رہی ہیں۔اور مختلف ریکارڈ بھی قبضے میں لے لیا ہے۔منصوبے کی لاگت کے بارے میں بھی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔صوبائی مخلتف اداروں نے منصوبہ کو شفاف قرار دے دیا تھا۔کنسٹرکشن کمپنیوں نے منصوبے پر کام تیز کر دیا تھا۔اور ریچ ون کام 30 اگست تک مکمل کیا جائے گا۔5ستمبر سے رپیڈ بس منصوبہ کی سروس ریچ ون پر شروع کی جائے گی۔منصوبہ پر معیاری میٹریل کے استعمال کے ساتھ ساتھ ریچ ٹو اور ریچ تھری پر بھی کام آخری مراحل پر ہے۔یاد رہے نیب خیبر پختونخوا نے سابق صوبائی حکومت کے میگا پراجیکٹ بی آر ٹی میں مبینہ بے ضابطگیوں کے خلاف تحقیقات کا آغاز کردیا تھا ،اس سلسلے میں نیب کی ٹیم نے بی آرٹی دستاویزات حاصل کرنے کیلئے پی ڈی اے پہنچی تھی ،نیب ٹیم نے پی ڈی اے آفس میں تین گھنٹے گزارے اور ریکارڈ حاصل کیا،نیب ٹیم نے افسران سے بھی پوچھ گچھ کی ،ہائی کورٹ کے حکم پر نیب بی آر ٹی میں مبینہ بے ضابطگیوں کی تحقیقات کررہی ہے۔یاد رہے ۔۔پشاور ہائیکورٹ نے بس ریپڈ ٹرانزٹ ( بی آر ٹی) کیس میں تفصیلی فیصلہ جاری کیا تھا جس کے مطابق پشاور میٹرو کا ٹھیکہ جس فرم کو دیا وہ دوسرے صوبوں میں پہلے سے بلیک لسٹ کیا گیا تھا۔ عدالت نے کیس میں مزید تحقیقات اور پیش رفت کے لیے کیس کو نیب کو ارسال کر دیا تھا۔۔ہائیکورٹ نے اس فیصلے میں میں لکھا ہے کہ منصوبہ 24 جون 2018 کو مکمل جانا تھا لیکن ابھی تک مکمل نہیں ہوسکا اور منصوبے کی لاگت بھی 49.3 بلین سے بڑھ کر 67.9 بلین روپے تک پہنچ گئی ہے۔تفصیلی فیصلے میں یہ بھی لکھا گیا ہے کہ خیبر پختونخوا کی سابق حکومت نے دیگر منصوبوں کے فنڈ بھی پشاور میٹرو میں جھونگ دئیے

Author: News Editor

اپنا تبصرہ بھیجیں

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.